تری تلاش میں جو خود کو بھول آئے تھے
تری تلاش میں جو خود کو بھول آئے تھے پتا وہ اپنا کبھی ڈھونڈنے نہ پائے تھے کسے خبر تھی کہ پھولوں میں بھی ہنر ہے وہی کس احتیاط سے کانٹوں سے بچ کے آئے تھے وہ بے حسی کا تھا عالم ذرا خبر نہ ہوئی کہ روشنی تھی سر رہ گزر کہ سائے تھے کنارے دور بہت دور تھے تو مجبوراً سمندروں میں ہی لوگوں نے ...