Pankaj Subeer

پنکج سبیر

پنکج سبیر کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    چاند میں ہے کوئی پری شاید

    چاند میں ہے کوئی پری شاید اس لیے ہے یہ چاندنی شاید لوگ اس کو مسیحا کہتے تھے ویسے وہ بھی تھا آدمی شاید دل کا دروازہ کھول رکھا ہے یوں ہی آ جائے گا کوئی شاید سانس آتی ہے سانس جاتی ہے اس کو کہتے ہیں زندگی شاید آپ کا ذکر ہو مسلسل ہو بس یہی تو ہے شاعری شاید میرے آنسو تمہاری آنکھوں ...

    مزید پڑھیے

    چاند کی اپنی کہانی رات کا قصہ الگ

    چاند کی اپنی کہانی رات کا قصہ الگ داستان عشق میں ہے تجربہ سب کا الگ اجنبی ہم آج سے ہیں پر سفر تو ہے وہی صرف کہہ دینے سے ہوتا ہے کہیں رستہ الگ ایک لمحہ بس وہی ہے اور باقی کچھ نہیں زندگی ساری الگ اور وصل کا لمحہ الگ روشنی دیپک کی سورج چاند کی اپنی جگہ نور سے روشن ترے ماتھے کا یہ ...

    مزید پڑھیے

    بڑی جانی ہوئی آواز میں کس نے بلایا ہے

    بڑی جانی ہوئی آواز میں کس نے بلایا ہے کوئی گزرے ہوئے وقتوں سے شاید لوٹ آیا ہے چلو اب سوچ کر یہ ہی شرافت سے بچھڑ جائیں یہ دل ول تو جوانی میں سبھی نے ہی لگایا ہے ہمیں تو لگ رہا تھا یہ کہ ہم گمنام ہیں لیکن کسی نے آج پھر دروازہ دل کا کھٹکھٹایا ہے ہمارا نام ہی آیا نہیں پورے فسانے ...

    مزید پڑھیے

    تیرا قول و قرار باقی ہے

    تیرا قول و قرار باقی ہے اور مرا انتظار باقی ہے اب بھی چاہو تو تم پلٹ آؤ اب بھی تھوڑی بہار باقی ہے چاند کھڑکی پہ جب آ کے پوچھ رہا اور کتنا سنگار باقی ہے ایسا ویرانا کیسے چھوڑیں ہم اب بھی اجڑا دیار باقی ہے دل دیا جاں بھی دی مگر پھر بھی اور تھوڑا ادھار باقی ہے نبض مدھم ہے سانس ہے ...

    مزید پڑھیے

    تمہارا غم نہ ہو تو زندگی اچھی نہیں لگتی

    تمہارا غم نہ ہو تو زندگی اچھی نہیں لگتی خموشی سے بہے جو وہ ندی اچھی نہیں لگتی پڑے ہو عشق میں تو عشق کی تہذیب بھی سیکھو کسی عاشق کے چہرے پر ہنسی اچھی نہیں لگتی یہ من کرتا ہے بادل آ کے ڈھک لیں چاند کو پورا ہوں جب وہ پاس تو پھر چاندنی اچھی نہیں لگتی کہا اس نے ہمیں کب وصل سے انکار ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام