Owais Ahmad Dauran

اویس احمد دوراں

معروف ترقی پسند شاعر،ادیب، اک بیوفا کے نام جیسی نظموں اور اپنی خودنوشت میری کہانی کے لیے مشہور

Prominent progressive poet known for his biograpghy 'Meri Kahani' and nazm 'ik bevafa ke naam'

اویس احمد دوراں کی نظم

    حکایت دوراںؔ

    دبلا پتلا نازک دوراںؔ شیشہ جیسا نازک دوراںؔ غم کی کالی رات کا مارا اپنے ہی جذبات کا مارا آٹھوں پہر یوں کھویا کھویا جیسے گہری سوچ میں ڈوبا کم ہنسنا عادت میں داخل خاموشی فطرت میں داخل شمع کی صورت بزم میں جلنا گاہ بھڑکنا گاہ پگھلنا ماتھے پر ہر وقت شکن سی چہرہ پر آزردہ تھکن سی چہرہ ...

    مزید پڑھیے

    تہ خنجر

    اقلیت کہیں کی ہو تہ خنجر ہی رہتی ہے ہلاکت خیز ہاتھوں کے ہزاروں جبر سہتی ہے خس و خاشاک کی مانند سیل غم میں بہتی ہے نہ کوئی خواب آنکھوں میں نہ دل میں آسرا کوئی نہ جوئے خوں سے بچنے کا نظر میں راستہ کوئی نہ مستقبل کی آوازیں نہ منزل کی صدا کوئی خود اپنی ہی فضا میں خوف کا احساس ہر ...

    مزید پڑھیے

    مسیحا

    تجربے گرچہ یہ بتاتے ہیں وقت بے رحم اک سپاہی ہے جس کا مضبوط و آہنی پنجہ دل کا آئینہ توڑ دیتا ہے دشت ہستی میں آبلہ پا کو ہمہ دم راہ غم دکھاتا ہے نو بہ نو انتشار لاتا ہے زندگی کو دکھی بناتا ہے لیکن اے ہم سفر ٹھہر تو سہی تجربے یہ بھی تو بتاتے ہیں وقت اک نرم دل مسیحا ہے جس کے نازک حسین ...

    مزید پڑھیے

    جھومر

    سہیلی یوں تو کچھ کچھ سانولے سے ہیں مرے ساجن مگر تیری قسم بے حد رسیلے ہیں مرے ساجن جو میں کہتی ہوں اس کو مسکرا کر مان جاتے ہیں بہت پیارے بڑے ہی بھولے بھالے ہیں مرے ساجن میں ان سے پریم کرتی ہوں بھلا میں کیا بتاؤں گی سکھی تو بول تجھ کو کیسے لگتے ہیں مرے ساجن بظاہر وہ دکھائی دیتے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    شعلۂ طرب

    رونے کی عمر ہے نہ سسکنے کی عمر ہے جام نشاط بن کے چھلکنے کی عمر ہے شبنم کی بوند پی کے چٹکنے کی عمر ہے گلشن میں پھول بن کے مہکنے کی عمر ہے صد مرحبا یہ گمرہیٔ شوق چشم و دل ہاں راہ آرزو میں بھٹکنے کی عمر ہے اک جرم ہے خیال و تصور گناہ کا یہ عمر صرف پی کے بہکنے کی عمر ہے دیوانہ بن کے نجد کے ...

    مزید پڑھیے

    اک بے وفا کے نام

    تیرے بھی دل میں ہوک سی اٹھے خدا کرے تو بھی ہماری یاد میں تڑپے خدا کرے مجروح ہو بلا سے ترے حسن کا غرور پر تجھ کو چشم شوق نہ دیکھے خدا کرے کھو جائیں تیرے حسن کی رعنائیاں تمام تیری ادا کسی کو نہ بھائے خدا کرے میری ہی طرح کشتئ دل ہو تری تباہ طوفان اتنے زور کا اٹھے خدا کرے راہوں کے پیچ و ...

    مزید پڑھیے

    پندرہ اگست

    اے لیلیٔ جمہوریت اے دلبر ہندوستاں تجھ سے فروغ شمع شب محفل میں لو کی ابتدا اہل وفا کے دیس میں تاریخ نو کی ابتدا ظلمت بد اماں خاک پر سورج کی ضو کی ابتدا ہر لب پہ تیری داستاں زلفیں تری عنبر فشاں اے دلبر ہندوستاں تو اپنے دست ناز میں اک خوش نما پرچم لئے اپنے جلو میں نو بہ نو خوشیوں کا ...

    مزید پڑھیے

    ایڈن گارڈن

    یہ ایڈن گارڈن ہمدم نگاہ و دل کی جنت ہے یہاں حوا کی رنگیں بیٹیاں ہر شام آتی ہیں جواں مردوں کو اپنی جاذبیت سے لبھاتی ہیں دلوں کو شرمگیں نظروں سے پیہم گدگداتی ہیں سہاگن ہے تو اس کی مانگ میں جھومر چمکتا ہے کنواری ہے تو اس کے جسم سے خوشبو نکلتی ہے گلابی مدھ بھری آنکھوں سے اک مستی ...

    مزید پڑھیے

    بھوکی نسل کا ترانہ

    میں بھوکی نسل ہوں میرے ملول و مضمحل چہرہ پہ ٹھنڈی چاندنی کا عکس مت ڈھونڈو مرا بے رنگ و بو چہرہ جمی ہے ان گنت فاقوں کی جس پر دھول برسوں سے زمیں کے چند فرعونوں کو اپنی خشمگیں نظروں سے تکتا ہے مرے اجداد بھی میری طرح بھوکے تھے لیکن مجھ میں اور ان میں زمین و آسماں کا فرق ہے شاید وہ اپنی ...

    مزید پڑھیے