اوم کرشن راحت کی غزل

    ہر ایک در پہ سر کو ٹپکنے کے باوجود

    ہر ایک در پہ سر کو ٹپکنے کے باوجود کعبہ پہنچ گیا ہوں بھٹکنے کے باوجود کیا کیجیئے کہ گرد طلب کی جمی رہی دامان دل کو روز جھٹکنے کے باوجود شاید کھلی ہے آپ کے آنے سے چاندنی دھندلی سی لگ رہی تھی چھٹکنے کے باوجود کیسا ہے یہ بہار کا موسم کہ باغ میں ہنستی نہیں ہیں کلیاں چٹکنے کے ...

    مزید پڑھیے

    اسے خلاؤں کی وسعتوں کا تجربہ ہی نہیں

    اسے خلاؤں کی وسعتوں کا تجربہ ہی نہیں وہ میرے ساتھ کبھی عرش تک گیا ہی نہیں میں اس کو اور ہی عالم میں لے گیا ہوتا زمانہ انگلی پکڑ کر مری چلا ہی نہیں ہر ایک چہرے پہ کتنی عبارتیں ہیں رقم مری جبیں پہ تو کچھ وقت نے لکھا ہی نہیں بلا کشان محبت میں ہے شمار مرا یہ انکشاف تو مجھ پر کبھی ہوا ...

    مزید پڑھیے

    خوش ہوں کب دل کی داستاں کہہ کر

    خوش ہوں کب دل کی داستاں کہہ کر کیا ملے گا یہاں وہاں کہہ کر معنی کیا دے دیئے ہیں لفظوں کو داستاں گو نے داستاں کہہ کر وسعت بے کراں کو ہم ہی نے سر چڑھایا ہے آسماں کہہ کر ہم نے سچ مچ گماں بنا ڈالا ہر یقیں کو گماں گماں کہہ کر میں نے رتبہ دیا ہے شعروں کو دل حساس کا دھواں کہہ کر

    مزید پڑھیے

    داور حشر ذرا اور بڑھے بات کہ بس

    داور حشر ذرا اور بڑھے بات کہ بس مجھ سے کچھ اور بھی پوچھیں گے سوالات کہ بس جس کو سن کر کبھی خوش ہوتے ہو ناراض کبھی آپ فرمائیں کہ دہراؤں وہی بات کہ بس کیا میں اب چھوڑ دوں یا رب یہیں امید کا ساتھ کیا ابھی اور ٹھہر سکتی ہے یہ رات کہ بس زندگی کیا اسی الجھن میں گزر جائے گی کیا ابھی اور ...

    مزید پڑھیے

    معانی لفظوں کے پیری میں کچھ شباب میں کچھ

    معانی لفظوں کے پیری میں کچھ شباب میں کچھ اور اس کے بارے میں لکھا نہیں کتاب میں کچھ پہنچ کے دیکھا تو مانگے کی روشنی کے سوا فلک کے تاروں میں کچھ ہے نہ ماہتاب میں کچھ ہر ایک گھونٹ میں یکساں نہیں تھی تلخیٔ مے کہ گھول دیتے ہیں حالات بھی شراب میں کچھ کئی گناہوں کا اندراج ہی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    میں دعا مانگوں تو دل مجھ سے خفا ہو جائے گا

    میں دعا مانگوں تو دل مجھ سے خفا ہو جائے گا سر جھکا تو سر کو سجدوں کا نشہ ہو جائے گا خواہشوں کے ڈوبتے سورج نے بتلایا نہ تھا میرا سایہ میرے قد سے بھی بڑا ہو جائے گا یا تو مجھ سے چھین لو یہ بت تراشی کا ہنر ورنہ میں جو بت تراشوں تو خدا ہو جائے گا گفتگو میں ضبط لازم ہے ذرا سی چوک پر لب ...

    مزید پڑھیے