جھیل کے پار دھنک رنگ سماں ہے کیسا
جھیل کے پار دھنک رنگ سماں ہے کیسا جھلملاتا ہوا وہ عکس وہاں ہے کیسا جلتے بجھتے ہوئے فانوس ہیں منظر منظر نقش در نقش وہ مٹ کر بھی عیاں ہے کیسا کتنے الفاظ و معانی کے ورق کھلتے ہیں میرے اندر یہ کتابوں کا جہاں ہے کیسا مجھ میں اب میری جگہ اور کوئی ہے شاید کچھ سمجھ میں نہیں آتا یہ گماں ...