ہمارا اشک نہیں ہے یہ قدر گوہر ہے
ہمارا اشک نہیں ہے یہ قدر گوہر ہے شکست ضبط نہ کہئے اسے یہ جوہر ہے اسی نے دھوئے ہیں دامن کے داغ اے ہمدم اسی کا آج بھی پتھر کے دل میں کچھ ڈر ہے حدیث رنج و الم سے ڈرا نہ اے ناصح حدیث رنج و الم ہی تو آج گھر گھر ہے خدایا اس سے زیادہ ہوا تو کیا ہوگا نظام زیست بہت آج کل مکدر ہے سر نیاز کی ...