Noman Imam

نعمان امام

نعمان امام کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    لہو کی بے بسی کو یوں نہ رسوا چھوڑ دینا تھا

    لہو کی بے بسی کو یوں نہ رسوا چھوڑ دینا تھا کچھ اس میں غیرت جاں کا حوالہ چھوڑ دینا تھا میں آئینوں میں خود کو ڈھونڈھتا ہوں خود نہیں ملتا مرے چہروں میں کوئی میرا چہرہ چھوڑ دینا تھا عجب گھر ہیں کہ جن میں کوئی کھڑکی ہے نہ دروازہ ہوا کے آنے جانے کا تو رستہ چھوڑ دینا تھا عبث ساحل پہ تم ...

    مزید پڑھیے

    آئینہ سا اندھیری رات کا میں

    آئینہ سا اندھیری رات کا میں خواب ہوں خواہش نشاط کا میں خوف اک ٹوٹتی قنات کا میں یا تذبذب حصار ذات کا میں چال سے کس کی پٹ گیا ہوں میں جانے مہرہ ہوں کس بساط کا میں میں ہوں اپنے ہنر پہ وارفتہ یا ہوں قاتل تری صفات کا میں ڈوبتی آنکھ میں تصور سا دھوپ میں رنگ بے حیات کا میں بے ثباتی ...

    مزید پڑھیے

    کن دشمنوں کا تیر بنایا گیا ہوں میں

    کن دشمنوں کا تیر بنایا گیا ہوں میں اپنے ہی جسم و جاں میں اتارا گیا ہوں میں جو سب سے کٹ چکا ہوں تو حیرت کی بات کیا اب اپنے ساتھ بھی کہاں پایا گیا ہوں میں اک عمر تک تو میں بھی زمانے کے ساتھ تھا کچھ بات ہے جو لوٹ کے گھر آ گیا ہوں میں وہ ماہ وش سنا ہے کہ گزرے گا اس طرف اک کہکشاں سی راہ ...

    مزید پڑھیے

    ہر گھڑی ہر لمحہ اٹھتے پتھروں کے ساتھ میں

    ہر گھڑی ہر لمحہ اٹھتے پتھروں کے ساتھ میں ٹوٹے ٹوٹے کتنے شیشوں کے گھروں کے ساتھ میں آندھیوں کے دوش پر شمعیں جلاتا روز و شب قہر میں بپھری ہوا کے لشکروں کے ساتھ میں سبزہ زاروں کی تمنا مجھ میں سرگرم سفر سفر چلچلاتی دھوپ کے نامہ بروں کے ساتھ میں رفتہ رفتہ شام کے نا مہرباں سیلاب ...

    مزید پڑھیے

    تعلقات وفا میں جو سرد اب تک ہے

    تعلقات وفا میں جو سرد اب تک ہے کئی محاذ پہ گرم نبرد اب تک ہے اگرچہ شہر کے حالات پر سکون بھی ہیں ہر ایک چہرہ مگر زرد زرد اب تک ہے بھڑک اٹھے تو زمانے کی خیر نا ممکن وہی جو آگ سی سینے میں سرد اب تک ہے تمہاری بات سے وہ سنگ دل پگھلتا کیا تمہارا دل بھی تو محروم درد اب تک ہے وہ ایک خواب ...

    مزید پڑھیے

تمام