سیلف پورٹریٹ
دیکھا ہے کسی نے اسے کہیں آدھے سر میں الجھے الجھے اجلے بال سانولے رنگ کے چہرے پر بھی اجلے بالوں کا بھونچال اس کی صورت کبھی کبھی ملگجی شام سی کبھی سحر نورانی ہے اندھیارے اجیالے کی یہ صورت فن لا فانی ہے پیشانی کے آئینے پر مر مٹتے لاکھوں آکاش دیوانی دیوانی آنکھیں اور بہت بے صبر ...