Nisar Tareen Jazib

نثار ترین جاذب

نثار ترین جاذب کی غزل

    تا حشر ضد میں صبح کی آتی رہے گی شام

    تا حشر ضد میں صبح کی آتی رہے گی شام گل ہوں گے جو چراغ جلاتی رہے گی شام ہر شام لے کے آئے گی پیغام صبح کا ہر صبح جل کے دھوپ میں لاتی رہے گی شام شمعیں جلا کے شام سے نفرت کریں گے لوگ لوگوں کو پیار کرنا سکھاتی رہے گی شام تزئین چشم ہو نہ ہو کاجل کی دھار سے بے وقت بھی جہان میں آتی رہے گی ...

    مزید پڑھیے