Nisar Itavi

نثار اٹاوی

نثار اٹاوی کی غزل

    ی تو گلہ نہیں ہے کہ دل کو سکوں نہیں

    ی تو گلہ نہیں ہے کہ دل کو سکوں نہیں لیکن سکوں تو چارۂ درد دروں نہیں آنکھوں میں بیقرار کوئی موج خوں نہیں شاید ابھی بہار پہ زخم دروں نہیں ہر سانس دے رہا تھا بظاہر پیام زیست لیکن مرا گمان یہی ہے کہ ہوں نہیں ملتا ہے دل کو تیری گلی میں سکون سا کیا اس زمین پر فلک نیلگوں نہیں اے عقل ...

    مزید پڑھیے

    لے کے دل کہتے ہو الفت کیا ہے

    لے کے دل کہتے ہو الفت کیا ہے حسن والو یہ شرارت کیا ہے اک اچٹتی سی تغافل کی نگاہ حیلہ عرض محبت کیا ہے خود ہی نادم ہوں وفا پر اپنی اس تبسم کی ضرورت کیا ہے مجھ کو بہتان‌‌ ہوس بھی منظور کون سمجھے گا حقیقت کیا ہے نکہت و نور کے سانسوں کا کماں ورنہ تو کیا مری صورت کیا ہے قامت یار کی ...

    مزید پڑھیے