نہال جالب کی غزل

    چاقو سے محبت کی رگیں کاٹ رہا ہے

    چاقو سے محبت کی رگیں کاٹ رہا ہے سنتے ہیں کہ وہ عشق میں ناکام ہوا ہے پیچھے ترے اے شوخ نظر حسن کے پیکر اک شخص نہیں سارا زمانہ ہی پڑا ہے یاروں نے مرے آہ کہیں کا نہیں چھوڑا ٹھوکر جو لگی مجھ کو تو اندازہ ہوا ہے وہ حال جو انگریزوں نے بھارت کا کیا تھا کچھ حال وہی عشق نے اب میرا کیا ...

    مزید پڑھیے