Nazneen Begum Naz

نازنین بیگم ناز

  • 1925

نازنین بیگم ناز کی غزل

    نظر جب سے کسی کی مہرباں معلوم ہوتی ہے

    نظر جب سے کسی کی مہرباں معلوم ہوتی ہے یہ دنیا گلستاں در گلستاں معلوم ہوتی ہے سزا ہر جرم کی منظور ہے مجھ کو مگر یہ کیا کہ ہر لغزش پہ فطرت ہم زباں معلوم ہوتی ہے وہاں اپنا سفینہ لے چلی ہوں میں ڈبونے کو جہاں ہر موج بحر بیکراں معلوم ہوتی ہے گئے وہ دن کی لطف آتا تھا کانٹوں سے الجھنے ...

    مزید پڑھیے