مرا دل سنگ دل نے دل کا ارماں بن کے لوٹا ہے
مرا دل سنگ دل نے دل کا ارماں بن کے لوٹا ہے غضب ہے خانۂ الفت کو مہماں بن کے لوٹا ہے کیا اندھیر ظالم نے بجھا کر شمع الفت کو امیدوں کی سحر کو شام ہجراں بن کے لوٹا ہے جھلک دکھلا کے جس نے نیند آنکھوں کی اڑائی تھی اسی نے نقد دل خواب پریشاں بن کے لوٹا ہے زبان عشق میں جس کو کہیں گے دشمن ...