Nazish Sikandarpuri

نازش سکندرپوری

نازش سکندرپوری کی غزل

    مرا دل سنگ دل نے دل کا ارماں بن کے لوٹا ہے

    مرا دل سنگ دل نے دل کا ارماں بن کے لوٹا ہے غضب ہے خانۂ الفت کو مہماں بن کے لوٹا ہے کیا اندھیر ظالم نے بجھا کر شمع الفت کو امیدوں کی سحر کو شام ہجراں بن کے لوٹا ہے جھلک دکھلا کے جس نے نیند آنکھوں کی اڑائی تھی اسی نے نقد دل خواب پریشاں بن کے لوٹا ہے زبان عشق میں جس کو کہیں گے دشمن ...

    مزید پڑھیے

    جان بہار زندگی آنکھیں ذرا ملائے جا

    جان بہار زندگی آنکھیں ذرا ملائے جا گلشن‌ قلب پر مرے برق نظر گرائے جا اپنا مجھے بنائے جا دل میں مرے سمائے جا بند حجاب توڑ دے نقش دوئی مٹائے جا مطرب خوشنوا نہ جا زخم جگر کرید کر چھیڑا ہے جس پہ ساز دل نغمہ وہی سنائے جا موسم گل کا واسطہ ابر بہار کی قسم جب تک گروں نہ جھوم کر ساقی ...

    مزید پڑھیے

    محبت میں نگاہ شرمگیں جینے نہیں دیتی

    محبت میں نگاہ شرمگیں جینے نہیں دیتی فلک بدنام ہے لیکن زمیں جینے نہیں دیتی حیات و موت کی یہ کشمکش بھی اک تماشا ہے کہ ہاں مرنے نہیں دیتی نہیں جینے نہیں دیتی وہ کہتے ہیں مرے نقش قدم کی کیا خطا اس میں جو تجھ کو تیری آوارہ جبیں جینے نہیں دیتی رہوں گلشن میں یا صحرا میں دیوانہ ہی کہتی ...

    مزید پڑھیے