Nazir Al-Husaini

ناظر الحسینی

ناظر الحسینی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    ہے درد میں ڈوبی ہوئی تحریر کی آواز

    ہے درد میں ڈوبی ہوئی تحریر کی آواز وجدان کو چھو لیتی ہے تصویر کی آواز تنہائی میں آنکھوں سے نکل آتے ہیں آنسو گویا ہے فضا میں کسی دلگیر کی آواز دیوانۂ ہستی کے لیے ایک ہیں دونوں پازیب کی جھنکار کہ شمشیر کی آواز یاد آیا ہے جب سانحہ زندان بلا کا ابھری در و دیوار سے زنجیر کی آواز لگ ...

    مزید پڑھیے

    صبح درخشاں اپنے وطن میں خواب پریشاں اپنے وطن میں

    صبح درخشاں اپنے وطن میں خواب پریشاں اپنے وطن میں کیف مسلسل رقص بہاراں جلوۂ خنداں اپنے وطن میں ڈوب رہی ہے نبض ہستی ٹوٹ رہا ہے سانس کا جادو لیل و نہار زیست یہی ہے درد ہے درماں اپنے وطن میں اہل جنوں کو فاقہ مستی اہل خرد کو عشرت ہستی دیکھ کے یہ توقیر انساں عقل ہے حیراں اپنے وطن ...

    مزید پڑھیے

    سکوت لب کو شکستہ دلی سمجھتے ہیں

    سکوت لب کو شکستہ دلی سمجھتے ہیں یہ کم نگاہ فریب خودی سمجھتے ہیں جو تیرگی میں بھٹکتے ہیں رہنما ہیں وہ جو روشنی ہے اسے تیرگی سمجھتے ہیں نظام کہنہ کا پڑھتے ہیں وہ قصیدہ پھر جو رقص موت کو بھی زندگی سمجھتے ہیں تبسم لب جاناں سے کھیلنے والے غم وفا کو غم زندگی سمجھتے ہیں سجائے جاتے ...

    مزید پڑھیے