ناظم قمر کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    دور حاضر کا یہ کردار خدا خیر کرے

    دور حاضر کا یہ کردار خدا خیر کرے ماں سے بیٹے کو نہیں پیار خدا خیر کرے پیار اوروں میں تو ہم بانٹ رہے تھے کل تک آج آپس میں ہے تکرار خدا خیر کرے بسکہ آباد ہمارے ہی لہو سے ہے چمن ہم چمن کے نہیں حق دار خدا خیر کرے ایک نا اہل ہے اس وقت چمن کا مالی پھول بھی تو نہیں بیدار خدا خیر ...

    مزید پڑھیے

    راستہ تنگ ہے لیکن ہمیں چلنا ہوگا

    راستہ تنگ ہے لیکن ہمیں چلنا ہوگا بھیڑ سے بچ کے بہرحال نکلنا ہوگا لے لیا ہم نے مقدر سے گلابوں میں جنم اب یہ سچائی ہے کانٹوں میں ہی پلنا ہوگا جن چراغوں پہ اجالوں کی ہے ذمہ داری آندھیوں میں بھی بلا خوف انہیں جلنا ہوگا ہم نے برفیلی چٹانوں سے محبت کر لی وہ پگھلتی ہیں تو ہم کو بھی ...

    مزید پڑھیے

    ان کی باتوں کو تولتا ہوں میں

    ان کی باتوں کو تولتا ہوں میں پھر زباں اپنی کھولتا ہوں میں کیوں نہ میٹھا ہو نیم نفرت کا پیار کا رس جو گھولتا ہوں میں دوش دینے سے پہلے اوروں کو عیب اپنا ٹٹولتا ہوں میں سامنا آندھیوں کا کیا کرتا جب ہواؤں سے ڈولتا ہوں میں مارنا ڈنک میری فطرت ہے اس لئے کچھ بھی بولتا ہوں میں

    مزید پڑھیے