جو کچھ نمایاں ہوا الاماں معاذ اللہ
جو کچھ نمایاں ہوا الاماں معاذ اللہ تلطف و کرم دوستاں معاذ اللہ کہے گی وہ نگۂ اعتماد آگیں کیا کھلیں گی جب مری عیاریاں معاذ اللہ وہ راہ عشق میں دل کی مآل اندیشی وہ میری عقل کی نادانیاں معاذ اللہ پھر ان کے لطف کا موسم پلٹ کے آئے گا تخیلات کی گل کاریاں معاذ اللہ یہ مے کدہ تو ...