Nazeer Azad

نذیر آزاد

نذیر آزاد کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    فاصلہ یوں تو بس مکاں بھر تھا

    فاصلہ یوں تو بس مکاں بھر تھا لیکن اپنا سفر جہاں بھر تھا دھوپ دل میں فقط گماں بھر تھی ابر آنکھوں میں آسماں بھر تھا آنکھ بھر عشق اور بدن بھر چاہ شکر لب بھر گلہ زباں بھر تھا کیا ملا جز سکوت بے پایاں شور سینے میں کارواں بھر تھا مژدۂ وصل تھا بس اک فقرہ خوف اعدا تو داستاں بھر تھا

    مزید پڑھیے

    ذرہ ذرہ کربلا منظر بہ منظر تشنگی

    ذرہ ذرہ کربلا منظر بہ منظر تشنگی اپنے حصے میں تو آئی ہے سراسر تشنگی یہ بھی دیکھا ہے سرابوں سے ہوئے سیراب لوگ پانیوں کے ساتھ بھی بہتی ہے اکثر تشنگی ہو گئیں پلکوں سے ہی رخصت وہ موجیں خواب کی ڈیرا ڈالے ہے یہاں آنکھوں کے اندر تشنگی تجھ میں گر بارش سمندر کے برابر ہے تو کیا میرے ...

    مزید پڑھیے

    کیا رات کٹی اپنی الجھتے ہوئے جاں سے

    کیا رات کٹی اپنی الجھتے ہوئے جاں سے پھر نیند بھی آتی ہے کہاں شور سگاں سے اے عشق گرہ کھول تو اب میری زباں کی کرنی ہے مجھے بات ذرا ہم نفساں سے چپکے سے مرے دل نے کہا کان میں کل شب یوں ہاتھ اٹھاتا ہے کوئی عشق بتاں سے وہ آبلہ پائی کو مری دیکھ کے بولا دیوانے ذرا پھوٹ بھی کچھ اپنی زباں ...

    مزید پڑھیے

    سوار وقت ہے وہ فاصلوں سے آگے ہے

    سوار وقت ہے وہ فاصلوں سے آگے ہے وہ جنگلوں سے پرے پانیوں سے آگے ہے ہمارے زیر نگیں صرف شہر عشق نہیں ہمارا حکم کئی سرحدوں سے آگے ہے ترا خیال مرے دل میں کیسے گھر کرتا ترا خیال مری وحشتوں سے آگے ہے بجا کہ شعر مرا ذائقے میں ہے تیکھا یہ کیف زا ہے نرے قافیوں سے آگے ہے

    مزید پڑھیے