Nazar Hyderabadi

نظر حیدرآبادی

نظر حیدرآبادی کی غزل

    دل محو تماشائے لب بام نہیں ہے

    دل محو تماشائے لب بام نہیں ہے پیغام بہ اندازۂ پیغام نہیں ہے اے جان گراں سیر ترا رہبر و رہزن ہے کون اگر وقت سبک گام نہیں ہے جو تیرے دیار‌ رخ و کاکل میں نہ گزرے وہ صبح نہیں ہے وہ مری شام نہیں ہے اس پرسش حالات کے انداز کے قرباں کس طرح کہوں میں مجھے آرام نہیں ہے کیا بات ہے اے تلخئ ...

    مزید پڑھیے

    کس توقع پہ شریک غم یاراں ہوں گے

    کس توقع پہ شریک غم یاراں ہوں گے یاد ہم کس کو بھلا اے دل ناداں ہوں گے رونق بزم بہت اب بھی سخنداں ہوں گے ان میں کیا ہم سے بھی کچھ سوختہ ساماں ہوں گے ہم پہ جو بیت گئے بیت گئی بیت گئی کیا کہیں آپ سنیں گے تو پشیماں ہوں گے یاد اک غم ہے کہ فریاد فسوں ہے کہ جنوں درد کے رشتے ہیں مشکل سے ...

    مزید پڑھیے

    فغاں کے ساتھ ترے راحت قرار چلے

    فغاں کے ساتھ ترے راحت قرار چلے نوا گران وفا ہمتوں کو ہار چلے یہ کیا کہ پھول کھلے اور زخم رسنے لگے ملے سکوں بھی اگر باد نوبہار چلے یہ ملتفت سی نگاہیں فروغ‌ جام کے ساتھ چلے یہ دور چلے اور بار بار چلے ہزار برہمیٔ زلف یار بھی دیکھی تجھے تو کاکل گیتی مگر سنوار چلے خیال و علم کا بھی ...

    مزید پڑھیے

    شہر آلام کا شہریار آ گیا

    شہر آلام کا شہریار آ گیا سر برہنہ مرا تاجدار آ گیا صبح خنداں لئے روئے تاباں لئے شام غربت ترا غم گسار آ گیا صبر ارزاں ہوا جبر لرزاں ہوا صاحب شان صد اختیار آ گیا نالہ کارو اٹھو سوگوارو اٹھو بے‌ قرارو کوئی بے قرار آ گیا کائنات اپنی ہے اب حیات اپنی ہے غم کشو غم زدو غم گسار ...

    مزید پڑھیے