درد کب ٹھہرے گا!
آج تمہارا خط آیا ہے! یونیورسٹی سے آتے ہی سامنے میز پر پڑے ہوئے ہلکے نیلے رنگ کے لفافے کے پتے کی خوبصورت تحریر میں میری نظریں الجھ کر رہ گئی ہیں۔ یہ تحریر جانی پہچانی سی معلوم ہورہی ہے۔میری نگاہیں اُن پیاری پیاری تحریروں کو چومنے لگی ہیں اور تم اِن کے درمیان سیاہ بادل کے پیچھے سے ...