Naz Layalpuri

ناز لائلپوری

ناز لائلپوری کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    جیسے جیسے عالم امکاں بدلتا جائے گا

    جیسے جیسے عالم امکاں بدلتا جائے گا ذہن انساں نت نئے سانچوں میں ڈھلتا جائے گا ہو سکے تو اپنی خوشیاں درد کے ماروں میں بانٹ زندگی کا کارواں تو یوں ہی چلتا جائے گا عین ممکن ہے اسے دنیا ہوس کا نام دے دل کا جو ارمان بھی دل سے نکلتا جائے گا میرے اس اک اشک کی قیمت مرے ہمدم نہ پوچھ آنکھ ...

    مزید پڑھیے

    آنچل جو ڈھلکتا ہے ان کا کبھی شانوں سے

    آنچل جو ڈھلکتا ہے ان کا کبھی شانوں سے پائل کی صدا آ کر ٹکراتی ہے کانوں سے اپنی ہی ہلاکت کا باعث ہوئے جاتے ہیں جو تیر نکلتے ہیں آج اپنی کمانوں سے ہم نے رہ الفت میں آ کر یہی سیکھا ہے منزل کا پتہ لینا قدموں کے نشانوں سے اک بار بھی جو سننا ہم کو نہ گوارا تھا سو بار سنا ہم نے دنیا کی ...

    مزید پڑھیے