Nayyar Wasti

نیر واسطی

  • 1901 - 1982

نیر واسطی کی نظم

    بیاد‌‌ اختر شیرانیؔ

    فضائے عشق کو ماتم گسار چھوڑ گیا جہاں میں نقش وفا یادگار چھوڑ گیا پیام دیدۂ افسانہ کار چھوڑ گیا حکایت خم گیسوئے یار چھوڑ گیا نظر میں اک خلش انتظار چھوڑ گیا جگر میں اک تپش درد کار چھوڑ گیا سنا کے راہ محبت میں نغمہ ہائے جنوں قبائے لالہ و گل تار تار چھوڑ گیا افق کے پار گیا خندہ زن ...

    مزید پڑھیے