Nayyar Rani Shafaq

نیر رانی شفق

نیر رانی شفق کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    ملن رت کے حسیں سپنے ذرا تعبیر کرتے ہیں

    ملن رت کے حسیں سپنے ذرا تعبیر کرتے ہیں چلو ان چاند تاروں کو یوں ہی تسخیر کرتے ہیں بنا کر چاند کو کشتی اتر جائیں کنارے پر بھلا ڈالیں سبھی صدمات جو دلگیر کرتے ہیں سبھی باتیں سبھی قصے سبھی دکھ بھول کر اپنے نئے قصے نئی غزلیں کوئی تحریر کرتے ہیں جو لفظوں اور معانی سے بہت ہے ماورا ...

    مزید پڑھیے

    ہجر کی اندھی بہری راتیں

    ہجر کی اندھی بہری راتیں تن من پیاسا بھیگی راتیں چاٹ گئی ہیں عمر کا سونا آنکھ میں ٹھہری گہری راتیں مجھ سے خوب لپٹ کر روئیں سونی شام اندھیری راتیں صندل باتیں خوشبو لہجہ کہاں گئیں وہ مہکی راتیں ہم تم جھیل کنارے جاگے گاؤں کی شب اور شہری راتیں تارا تارا بکھر گئی تھیں وصل میں ...

    مزید پڑھیے

    کروں جو تنقید ظلمتوں پر

    کروں جو تنقید ظلمتوں پر تو آئے گا حرف حکمتوں پر فتور ملت جنون مذہب یہ رقص کرتے ہیں وحشتوں پر شعور انسان پل رہا ہے خدا کی بستی میں نفرتوں پر یہ سازشوں کے مہیب سائے ہیں چھائے صدیوں سے الفتوں پر یہ رقص کیسا ہے جان و تن میں ہوں محو حیرت محبتوں پر مہک اٹھی ہیں فضائیں ساری ہے کیسی ...

    مزید پڑھیے

    کوئی مہتاب نہیں کوئی ستارا بھی نہیں

    کوئی مہتاب نہیں کوئی ستارا بھی نہیں اے خدا بحر محبت کا کنارا بھی نہیں ہاں وہی شخص کہ تھا لفظ جدائی سے خفا دم رخصت مجھے ظالم نے پکارا بھی نہیں کیا سکھائے گا وہ آداب محبت مجھ کو راہ الفت میں جسے رنج گوارا بھی نہیں شب ہجراں میں لیے بیٹھی ہوں اشکوں کے چراغ کیا کروں اس کے سوا تو ...

    مزید پڑھیے

    دل بھی تنہا رہتا ہے اور مری طلب تنہا

    دل بھی تنہا رہتا ہے اور مری طلب تنہا آنسوؤں کے میلے میں رہتی ہوں میں اب تنہا خلوتوں کو ہے میری کس قدر حسیں نسبت میں زمیں پہ تنہا ہوں عرش پر ہے رب تنہا اک شجر تھا صحرا میں دھوپ تھی کڑی جس پر ڈھل گیا تھا سایہ بھی رہ گیا وہ جب تنہا کیا تجھے خبر بھی ہے ہجر کی حویلی میں رات بھر تڑپتا ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    بجھتی ہوئی سرد شام

    آخری دن کا ڈوبتا سورج تیری چوکھٹ پہ سجدہ ریز اپنی کرنوں کے خالی کشکول الٹ کر تھکی ہوئی یخ بستہ نگاہوں سے میری دنیا کی تاریک راہداریوں میں گزرے ہوئے پل کی کسی پر افشاں ساعت کی تلاش میں ہے مگر تا حد نگاہ پھیلی ہوئی مخلوق خالق لم یزل سے امید نو کے کاسے پھیلائے اپنی پلکوں کی منڈیروں ...

    مزید پڑھیے