Nayyar Aasmi

نیرآثمی

نیرآثمی کی غزل

    علاج کوئی جہاں کا نہ سازگار آیا

    علاج کوئی جہاں کا نہ سازگار آیا کسی طرح بھی نہ دل کو مرے قرار آیا پیام موت کا لے کر خیال یار آیا اجل کی گرد میں ہی زیست کو قرار آیا نگاہ لطف کے طالب ہیں جو وہ ہیں کم ظرف ہمیں تو الٹا جفاؤں پہ تیری پیار آیا یہ کس کی یاد سے روشن ہوئی میرؔ دنیا یہ کس کا نام مرے لب پہ بار بار آیا خوشی ...

    مزید پڑھیے

    شور محشر اٹھا ہر سمت سے مے خانے میں

    شور محشر اٹھا ہر سمت سے مے خانے میں جانے کیا ڈال دیا ساقی نے پیمانے میں محفل حسن میں شوق دل زاہد مت پوچھ گھول کر توبہ کو پی جاتے ہیں پیمانے میں مل گیا مجھ کو پری خانۂ دل میں آخر جس کو ڈھونڈا تھا بہت کعبے میں بت خانے میں اٹھ گئے رند بلا نوش صنم خانے سے خاک اڑتی سی نظر آتی ہے مے ...

    مزید پڑھیے

    نہ نوازشوں کی ہے آرزو نہ تری جفا کا ملال ہے

    نہ نوازشوں کی ہے آرزو نہ تری جفا کا ملال ہے تو نظر سے اپنی گرا نہ دے یہی ایک دل میں خیال ہے تجھے جان مہر و وفا کہیں تجھے عکس شان خدا کہیں تجھے کیا سے کیا ہے بنا دیا یہ مری نظر کا کمال ہے ہے اسی سے روح میں تازگی یہی قلب و جاں کی ہے روشنی تو خدا را ترک ستم نہ کر مری زندگی کا سوال ...

    مزید پڑھیے

    کہیں رسوا ترا شیدا سر محفل نہ ہو جائے

    کہیں رسوا ترا شیدا سر محفل نہ ہو جائے پریشانی جنون عشق کا حاصل نہ ہو جائے ابھی کچھ ٹھوکریں کھانی ہیں طوفان حوادث میں کہیں کشتی مری شرمندۂ ساحل نہ ہو جائے بکھرتے ہیں ترے شانوں پہ گیسو آج بل کھا کر کہیں برہم یہ میری کائنات دل نہ ہو جائے ٹپکتی ہیں خرام ناز سے رنگینیاں سو سو مجھے ...

    مزید پڑھیے

    پاس آ کر چلا گیا کوئی

    پاس آ کر چلا گیا کوئی ہنستے ہنستے رلا گیا کوئی دل کی دنیا میں آ گیا کوئی درد بن کر سما گیا کوئی یوں بہار آئی اور چلی بھی گئی جیسے آ کر چلا گیا کوئی درد الفت سے آشنا کر کے مجھ سے آنکھیں چرا گیا کوئی پھر نظر میں بہار رقصاں ہے پھر تصور پہ چھا گیا کوئی ہائے رے میری نیم ...

    مزید پڑھیے

    ان کے رخ پر نکھار کا عالم

    ان کے رخ پر نکھار کا عالم گلستاں پر بہار کا عالم مست آنکھوں میں شبنمی آنسو گوہر آبدار کا عالم ان کے آنے پہ ان کے جانے پر دل بے اختیار کا عالم رقص کرتے ہیں کتنے پیمانے اس نظر میں خمار کا عالم وائے حسرت کہ تیرے ہوتے بھی تیرے ہی انتظار کا عالم روٹھ جانا ترا لگاوٹ سے بے رخی میں ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں سے برستے اشکوں کی برسات پہ رونا آتا ہے

    آنکھوں سے برستے اشکوں کی برسات پہ رونا آتا ہے نادانیٔ الفت کر بیٹھے اس بات پہ رونا آتا ہے ہر سانس ہے اک تلوار بنی ہر نفس ہے غم کا پیمانہ کرتے ہیں محبت جو ان کو کانٹوں پہ بھی سونا آتا ہے اب دل کو ہے سمجھانا مشکل جو ٹوٹ گیا سو ٹوٹ گیا کیا بات بنے گی ہنسنے سے ہنستے ہیں تو رونا آتا ...

    مزید پڑھیے