Nawab Moazzam Jah Shaji

نواب معظم جاہ شجیع

نواب معظم جاہ شجیع کی غزل

    گھٹائیں چھائی ہیں ساغر اٹھا لے جس کا جی چاہے

    گھٹائیں چھائی ہیں ساغر اٹھا لے جس کا جی چاہے یہ مے خانہ ہے قسمت آزما لے جس کا جی چاہے محبت کرنے والوں کا جہاں میں کون ہوتا ہے کوئی اپنا نہیں ہم کو ستا لے جس کا جی چاہے غم دوراں سے بچنا زندگی میں غیر ممکن ہے غم جاناں کو سینے سے لگا لے جس کا جی چاہے کسے ملتی ہے فرصت عمر بھر آنسو ...

    مزید پڑھیے

    ہر وہ ہنگامہ ناگہاں گزرا

    ہر وہ ہنگامہ ناگہاں گزرا دو دلوں کے جو درمیاں گزرا تم کسی کے نہیں زمانے میں ہم کو ایسا بھی اک گماں گزرا جو محبت میں ہم پہ گزرا ہے تم پہ وہ وقت ابھی کہاں گزرا نقش پا راستہ دکھاتے ہیں کس کی منزل سے کارواں گزرا دل کی بے تابیوں پہ وہ چپ تھے میرا ہنسنا انہیں گراں گزرا کیا ہوا ...

    مزید پڑھیے

    نظر سے چھپ گئے دل سے جدا تو ہونا تھا

    نظر سے چھپ گئے دل سے جدا تو ہونا تھا اس اہتمام سے تم کو خفا تو ہونا تھا وفا خود اپنے مقابل ہوئی محبت میں ترے ستم کی کوئی انتہا تو ہونا تھا کہاں پہنچ کے رکے آپ بے وفائی سے لحاظ میری وفا کا ذرا تو ہونا تھا سنور کے آئنہ دیکھا تو ہنس کے فرمایا وہ سامنے ہیں مگر سامنا تو ہونا تھا اگر ...

    مزید پڑھیے

    اظہار حال سن کے ہمارا کبھی کبھی

    اظہار حال سن کے ہمارا کبھی کبھی وہ بھی ہوئے ہیں انجمن آرا کبھی کبھی میں اور عرض شوق مری کیا مجال ہے ہوتا ہے اس طرف سے اشارا کبھی کبھی راہ طلب میں اور کوئی رہنما نہیں دیتی ہیں لغزشیں ہی سہارا کبھی کبھی سنتا ہوں مجھ سے چھٹ کے نہیں وہ بھی مطمئن نظروں کو ڈھونڈھتا ہے نظارا کبھی ...

    مزید پڑھیے

    سرد آہوں نے مرے زخموں کو آباد کیا

    سرد آہوں نے مرے زخموں کو آباد کیا دل کی چوٹوں نے جو رہ رہ کے تجھے یاد کیا مہربانی مرے صیاد کی دیکھے کوئی جب خزاں آئی مجھے قید سے آزاد کیا محفل ناز سے لایا جو یہاں تک ان کو تو نے یہ کام عجب اے دل ناشاد کیا میکشوں نے اسے ساقی کا اشارہ سمجھا جھک کے شیشے نے جو ساغر سے کچھ ارشاد ...

    مزید پڑھیے

    کس کے نغمے گونجتے ہیں زندگی کے ساز میں

    کس کے نغمے گونجتے ہیں زندگی کے ساز میں اک نئی آواز شامل ہے مری آواز میں میرے گھر میں چھا رہی تھی شام غم کی تیرگی جب اجالا ہو رہا تھا جلوہ گاہ ناز میں درد دل میں یوں بھی جب ہوتی نہیں کوئی کمی کیا ضروری ہے اضافہ حسن کے انداز میں میں اگر خاموش ہوں خاموش رہنے دیجیے میری خاموشی سے ...

    مزید پڑھیے

    جام خالی ہیں مئے ناب کہاں سے لاؤں

    جام خالی ہیں مئے ناب کہاں سے لاؤں آپ کا دیدۂ پر آب کہاں سے لاؤں کہہ سکوں ان کی نگاہوں کا تبسم جس کو ایک ایسا دل بے تاب کہاں سے لاؤں عشق خود اپنی جگہ پر ہے مکمل لیکن حسن کا جوہر نایاب کہاں سے لاؤں سامنا تم سے محبت میں جو ہو جائے کبھی اک نیا عالم اسباب کہاں سے لاؤں کعبہ و دیر کی ...

    مزید پڑھیے

    جذبۂ درد محبت نے اگر ساتھ دیا

    جذبۂ درد محبت نے اگر ساتھ دیا بات بن جائے گی قسمت نے اگر ساتھ دیا آپ اٹھیں گے کب آغوش تمنا سے مری زندگی کا شب فرقت نے اگر ساتھ دیا ساتھ دے گی نہ کبھی میری محبت میرا آپ کی چشم عنایت نے اگر ساتھ دیا نہیں معلوم کہ انجام محبت کیا ہو غم کا خود غم کی حقیقت نے اگر ساتھ دیا کہیں گمنام ...

    مزید پڑھیے