یوں ہی گلیوں میں مقدر در بدر میرا بھی ہے
یوں ہی گلیوں میں مقدر در بدر میرا بھی ہے کیوں نہیں سنتا مری تو کچھ اگر میرا بھی ہے قاتلوں کو اب سزا ہو یا نہ ہو لیکن کسی حاشیے پر اک بیان مختصر میرا بھی ہے میں بھی جوجھا ہوں ہوا سے اس کبوتر کی طرح دیکھ وہ آندھی میں اڑتا ایک پر میرا بھی ہے پاؤں تیرے راستے تیرے سفر تیرا مگر کیوں ...