Navneet Sharma

نونیت شرما

نونیت شرما کی غزل

    یوں ہی گلیوں میں مقدر در بدر میرا بھی ہے

    یوں ہی گلیوں میں مقدر در بدر میرا بھی ہے کیوں نہیں سنتا مری تو کچھ اگر میرا بھی ہے قاتلوں کو اب سزا ہو یا نہ ہو لیکن کسی حاشیے پر اک بیان مختصر میرا بھی ہے میں بھی جوجھا ہوں ہوا سے اس کبوتر کی طرح دیکھ وہ آندھی میں اڑتا ایک پر میرا بھی ہے پاؤں تیرے راستے تیرے سفر تیرا مگر کیوں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2