جس کو اپنے بس میں کرنا تھا اس سے ہی لڑ بیٹھا
جس کو اپنے بس میں کرنا تھا اس سے ہی لڑ بیٹھا سیدھا منتر پڑھتے پڑھتے الٹا منتر پڑھ بیٹھا وہ ایسا تصویر نواز کہ جس کو میں جنچتا ہی نہیں اور اک میں ہر فریم کے اندر چتر اسی کا جڑ بیٹھا گیان لٹانے نکلا تھا اور جھولی میں بھر لایا پیار میں ایسا رنگ ریز ہوں جس پہ رنگ چنر کا چڑھ ...