جینے دے گا بھی ہمیں اے دل جئیں بھی یا نہ ہم
جینے دے گا بھی ہمیں اے دل جئیں بھی یا نہ ہم کیا کہیں اب تجھ کو ہم تجھ کو کہیں اب کیا نہ ہم اٹھ گئے ہم درمیاں سے اٹھ گیا ہم سے حجاب رہ گئے ہم اس کے ہو کر رہ گیا پردا، نہ ہم دولت دل کیا ہے جا کر اہل دل سے پوچھیے مال تھا اپنا بھی کچھ جانے مگر رکھنا نہ ہم رنج رسوائی نہیں دنیا ہے رسوائی ...