Nasreen Anjum Bhatti

نسرین انجم بھٹی

نسرین انجم بھٹی کے تمام مواد

10 نظم (Nazm)

    بھرم

    سڑک صاف سیدھی ہے اور دھوپ ہے دوپہر کا سفر اک اکیلی سڑک پیر تسمہ بپا یوں چلی جا رہی ہے کہ جیسے چلی ہی نہیں ایستادہ ہے بس جیسے بے سر کے دھڑ اور کٹے پاؤں کے آدمی آدمی تم بھی ہو آدمی میں بھی ہوں اور تم نے بھرم رکھ لیا تم نے اچھا کیا میری آنکھوں میں جھانکا نہیں ورنہ ڈر جاتے تم گہرے پانی ...

    مزید پڑھیے

    ابھی وہ ایک دن کا بھی نہیں

    ابھی وہ ایک دن کا بھی نہیں بھٹی سے مٹی کی نسل آگ کا نام پوچھتی اور گیلی چھاؤں تلے سو نہ نہ جاتی تو قیدی قیدی نہ جنتے کلیاں کھلتیں یا موسم رہا ہوتے یا کچھ اور ہوتا مگر یوں ہوا کہ اس کے میرے درمیاں اک پل ٹوٹ گیا اس کے میرے درمیاں ایک تتلی بھڑکتی پھرتی ہے اس کے میرے درمیاں اک راہ مسافر ...

    مزید پڑھیے

    ایک موقع

    خواب پرست! اجالا نہ کر میرا خون سفید اور رنگ فق ہے مجھے ناخن سے کرید، آ چل کے کہیں بیٹھیں بادشاہ کے حضور کھڑے کھڑے میں شل ہو گئی موم بتی کی طرح مجھے الگنی پر ٹانگ دے کہ میری دوہرگی کا بوجھ بان بٹنے والے پہ ہو تجھ پر نہ ہو خواب پرست! مجھے جگا تو لے پھر سو جانا کیونکہ نہیں جانا جس نے ...

    مزید پڑھیے

    بازی جن کے ہاتھ رہی

    جتنی دیر میں تم ایک آہٹ سے اترتے ہو اور سویر سے اپنی پلکیں اکٹھی کرتے ہو اتنی دیر میں ایک نظم بن چکی ہوتی ہے نظم جس کی آنکھوں سے لوبان کی خوشبو اور پلکوں سے نم ٹپکتا ہو اور وہ اپنی پہچان کے لئے خود اپنا وسیلہ بنے لیکن اگر اس کے بعد کے وسیلے زیادہ معتبر ٹھہریں تو حیرتیں افسوس اور ...

    مزید پڑھیے

    آپے رانجھا ہوئی

    مغربی صحرا کے کنارے کندن کے پھول کھلنا شروع ہو گئے ہیں مشرقی صحرا کے بیچوں بیچ کھڑی سندری کی ناک کا لونگ مرجھا گیا ہے یہ کس تاریخ کے اخبار کی خبر ہے کوئی اشتہار ہے کیا دیواروں پہ لکیریں نہ ڈالو مٹاؤ گے تو تمہارے ہی ہاتھ کالے ہوں گے ہاں کھیل کھیل میں ہی دلالی سیکھ جاؤ گے کوئلوں کا ...

    مزید پڑھیے

تمام