Naseem Shahjahanpuri

نسیم شاہجہانپوری

نسیم شاہجہانپوری کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    قلب وارفتہ محبت میں کہیں ایسا نہ ہو

    قلب وارفتہ محبت میں کہیں ایسا نہ ہو جس کو تو اپنا سمجھتا ہے وہی بیگانہ ہو ہر ستم پر مسکرانا میری فطرت ہے مگر دیکھیے اس ضبط کا انجام کیا ہو کیا نہ ہو میں نے مانا آپ نے سب کچھ بھلا ڈالا مگر غیرممکن ہے کبھی میرا خیال آتا نہ ہو حسن کو یہ غم کہ جلوے ہو رہے ہیں بے نقاب عشق کو یہ فکر ...

    مزید پڑھیے

    کسی کے عشق میں یہ حال زار رہتا ہے

    کسی کے عشق میں یہ حال زار رہتا ہے سکون پا کے بھی دل بے قرار رہتا ہے وہ مے کدہ میں بہت باوقار رہتا ہے جو بے خودی میں بھی کچھ ہوشیار رہتا ہے مجھے بہار گلستاں پہ ناز ہو کیوں کر مری نظر میں مآل بہار رہتا ہے دل حزیں غم دوراں سے آشنا نہ سہی تمہارے غم سے مگر ہمکنار رہتا ہے کوئی تو بات ...

    مزید پڑھیے

    ایک دھندلا سا ستارا بھی بہت ہوتا ہے

    ایک دھندلا سا ستارا بھی بہت ہوتا ہے شب غم میں یہ سہارا بھی بہت ہوتا ہے گردش وقت پہ کیا ہے مری بربادی میں ہاتھ در پردہ تمہارا بھی بہت ہوتا ہے بے قراران محبت کی تسلی کے لیے ان کا ادنیٰ سا اشارہ بھی بہت ہوتا ہے کیوں میں طوفان و تلاطم کی پناہیں ڈھونڈوں ڈوبنے کو تو کنارا بھی بہت ...

    مزید پڑھیے

    تنہائی کے لمحات کا احساس ہوا ہے

    تنہائی کے لمحات کا احساس ہوا ہے جب تاروں بھری رات کا احساس ہوا ہے کچھ خود بھی ہوں میں عشق میں افسردہ و غمگیں کچھ تلخئ حالات کا احساس ہوا ہے کیا دیکھیے ان تیرہ نصیبوں کا ہو انجام دن میں بھی جنہیں رات کا احساس ہوا ہے وہ ظلم بھی اب ظلم کی حد تک نہیں کرتے آخر انہیں کس بات کا احساس ...

    مزید پڑھیے

    غنچوں کے تبسم پر ہم غور نہیں کرتے

    غنچوں کے تبسم پر ہم غور نہیں کرتے خاموش تکلم پر ہم غور نہیں کرتے ڈوبے کہ رہے کشتی دریائے محبت میں طوفان و تلاطم پر ہم غور نہیں کرتے کلیوں کے تبسم کی تقلید تو کرتے ہیں انجام تبسم پر ہم غور نہیں کرتے ان کے رخ تاباں کی دیکھی ہے جھلک جب سے مہر و مہ و انجم پر ہم غور نہیں کرتے غم ہو ...

    مزید پڑھیے

تمام