طولِ شبِ فراق
کسی شکست خوردہ جواری کی طرح گردن جھکائے آہستہّ ہستہ سیڑھیاں طے کرتا ہوا وہ اپنے کمرے کی جانب جا رہا تھا۔اُس وقت وہ معمول سے زیادہ پریشان اور غمگین نظر آرہا تھا۔اُس کے خشک اور منتشر بالوں نے اُس کا حلیہ مزید بگاڑ رکھا تھا۔ایسا جان پڑتا تھا جیسے وہ اپنی زندگی کا تمام اثاثہ لُٹا ...