Najma Khan

نجمہ خان

نجمہ خان کی غزل

    وہ جو محو تھے سر آئنہ پس آئنہ بھی تو دیکھتے

    وہ جو محو تھے سر آئنہ پس آئنہ بھی تو دیکھتے کبھی روشنی میں وہ تیرگی کو چھپا ہوا بھی تو دیکھتے تو یہ جان لیتے کہ سچ ہے کیا یہ جو فرد جرم ہے سب غلط وہ جو پڑھ کے متن ہی رہ گئے کبھی حاشیہ بھی تو دیکھتے سر آب جو رہے تشنہ لب تو یہ ضبط غم کی ہے انتہا مرے حال پہ تھے جو نکتہ چیں مرا حوصلہ بھی ...

    مزید پڑھیے