نجم عثمانی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    زباں خموش ہے معدوم ہو گئی آواز

    زباں خموش ہے معدوم ہو گئی آواز نہ جانے کون سے صحرا میں کھو گئی آواز پرانی یادوں کی دہلیز پر کھڑا ہوں میں تمام دامن دل کو بھگو گئی آواز بھٹک رہا ہوں میں کب سے سراب کے پیچھے قریب آ کے بہت دور ہو گئی آواز تمام شکوے گلے ختم ہو گئے پل میں پھر آج داغ جدائی کے دھو گئی آواز سمجھ سکے گا ...

    مزید پڑھیے

    ہو رہی ہے رات دن ہر سمت سے یلغار اب

    ہو رہی ہے رات دن ہر سمت سے یلغار اب لڑ رہا ہے بس اکیلا ہی سپہ سالار اب مجھ کو جس کی جستجو تھی میرا دشمن مل گیا میں ہوں اپنے آپ ہی سے برسر پیکار اب ایک مرکز پر سمٹ کر رہ گئی ہے زندگی جذب ہے دیوار ہی میں سایۂ دیوار اب آپ دروازوں پہ دستک دے رہے ہیں کس لیے جائیے اس شہر میں کوئی نہیں ...

    مزید پڑھیے