بجھا رت
یہ میرے دل کی پگڈنڈی پہ چلتی نظم ہے کوئی کہ سیل وقت کی بھٹکی ہوئی اک لہر سا لمحہ جو آنچل پر ستارے اور ان آنکھوں میں آنسو ٹانک دیتا ہے ستاروں کی چمک اور آنسوؤں کی جھلملاہٹ میں کسی احساس گم گشتہ سے لکھا باب ہے شاید کوئی سیلاب ہے شاید یا اک بے نام سی رسم تعلق کا تراشا خواب ہے شاید جو ...