اب کے برس
نور جہاں بیگم سے وقت کاٹے نہیں کٹ رہا تھا پل پل نظریں گھڑی پر لگی ہوئی تھیں اور کان دروازے پر۔ میاں کو گئے پانچ گھنٹے گزر چکے تھے۔ صبح دس بجے نکلے تھے اور اب تین بج رہے تھے۔ نور جہاں بیگم کے پیٹ میں ہولیں اٹھنے لگیں۔ ’’الٰہی خیر۔ میاں کو تمام حادثات سے محفوظ رکھیو۔ مشکل کشا کی ...