Nadir Shahjahanpuri

نادر شاہجہاں پوری

  • 1890 - 1963

نادر شاہجہاں پوری کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    مانگنا کام مجھ سوالی کا

    مانگنا کام مجھ سوالی کا بخشنا تیری ذات عالی کا کیوں گرایا ہے اپنی نظروں سے حکم کر دے مری بحالی کا تو ہی وہ پھول ہے جو ہے محبوب پتے پتے کا ڈالی ڈالی کا بات جو بھی کہو وہ صاف کہو کام کیا فضل احتمالی کا جل بجھوں گا بھڑک کے دم بھر میں میں ہوں گویا دیا دوالی کا نادرؔ ایسا کلام ہے ...

    مزید پڑھیے

    جو درد جگر میں کمی ہو تو جانوں

    جو درد جگر میں کمی ہو تو جانوں قیامت اگر ملتوی ہو تو جانوں مقدر نہ میرا بگڑ کر بنے گا کسی کی بھی بگڑی بنی ہو تو جانوں مجھے تیری فرقت میں جو بے کلی ہے تجھے بھی وہی بے کلی ہو تو جانوں شب غم میں کل میں نے تارے گنے ہیں ذرا آنکھ میری لگی ہو تو جانوں رقیبوں کی ہر بات کرتے ہو پوری مرے ...

    مزید پڑھیے

    مرے مٹنے پہ گر تو بھی مٹا ہوتا تو کیا ہوتا

    مرے مٹنے پہ گر تو بھی مٹا ہوتا تو کیا ہوتا تجھے بھی صبر اے دل آ گیا ہوتا تو کیا ہوتا چلے آتے ہیں لاکھوں سرفروشی کی تمنا میں ترا کوچہ اگر دار الشفا ہوتا تو کیا ہوتا عدم سے میں نہ آتا اس جہاں میں غم اٹھانے کو اگر ہستی مجھے تیرا پتا ہوتا تو کیا ہوتا تجھی پہ منصفی ہے لے تو ہی انصاف ...

    مزید پڑھیے

    زندگی اپنی کامیاب نہیں

    زندگی اپنی کامیاب نہیں غم دوراں کا کچھ حساب نہیں درد جس میں نہ ہو وہ دل کیسا ناز جس میں نہ ہو شباب نہیں موج دریا کو چاہئے تیزی جو اٹھائے نہ سر حباب نہیں دوست تیری حریم اقدس میں ایک بندہ ہی باریاب نہیں خواب مرگ آئے گا ضرور اک دن یہ حقیقت ہے کوئی خواب نہیں تیرے باب قبول پر یا ...

    مزید پڑھیے

    کوئی اس ظالم کو سمجھاتا نہیں

    کوئی اس ظالم کو سمجھاتا نہیں وہ ستم کرنے سے باز آتا نہیں دشت غم میں کب مرا نقش قدم ہر قدم پہ آنکھ دکھلاتا نہیں درد فرقت سے زباں دانتوں میں ہے کیا کہوں کچھ بھی کہا جاتا نہیں چشم دل سے دیکھ اسے تو دیکھ لے چشم ظاہر سے نظر آتا نہیں صبر شوق وصل جاناں کیا کروں پر لگا کر بھی اڑا جاتا ...

    مزید پڑھیے

تمام