Nadir Kakorvi

نادر کاکوری

نادر کاکوری کی نظم

    دھرتی ماتا

    یاد ہے مجھ کو جب میں چڑھ کر ایک پہاڑی کی چوٹی پر شاخ پہ ایک درخت کے بیٹھا کرتا تھا میں تیرا نظارا کوسوں تک وہ تیرا شیوہ دھانی ماشی کا ہی بھورا کوسوں تک وہ تیرے میداں ستھرے صاف چٹیلے میداں چھٹکی چھٹکی جھاڑیاں اس پر قدرت کی گل کاریاں اس پر تال تلیاں دریا ریتی باغ چمن آبادی ...

    مزید پڑھیے