ہم جو دیوار پہ تصویر بنانے لگ جائیں
ہم جو دیوار پہ تصویر بنانے لگ جائیں تتلیاں آ کے ترے رنگ چرانے لگ جائیں پھر نہ ہو مخملی تکیے کی ضرورت مجھ کو تیرے بازو جو کبھی میرے سرہانے لگ جائیں چاند تاروں میں بھی تب نور اضافی ہو جائے چھت پہ جب ذکر ترا یار سنانے لگ جائیں چند سکوں پہ تم اترائے ہوئے پھرتے ہو ہاتھ مفلس کے کہیں ...