Nadeem Goyai

ندیم گویائی

ندیم گویائی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    دھواں سا کوئی ہواؤں میں سرسرائے گا کچھ

    دھواں سا کوئی ہواؤں میں سرسرائے گا کچھ پھر اس کے بعد تجھے بھی نظر نہ آئے گا کچھ میں جانتا ہوں کہاں تک ہے دسترس اس کی جو بیت جائے وہی سب پہ آزمائے گا کچھ فصیل سنگ کی محدودیت ہلاکت ہے اڑا دے خود کو ہوا میں تو سنسنائے گا کچھ تو پانیوں میں ذرا ایسے ہاتھ پاؤں نہ مار نکلنا دور رہا اور ...

    مزید پڑھیے

    میں اپنے ساتھ کوئی ایسی چال چل جاؤں

    میں اپنے ساتھ کوئی ایسی چال چل جاؤں ہر اک حصار سے بچتا ہوا نکل جاؤں تمام سمت ہواؤ بکھیر دو مجھ کو سمٹتی ریت ہوں دیوار میں نہ ڈھل جاؤں کچھ ایسا لوچ مرے درمیان پیدا کر ہر ایک چوٹ پہ اک گیند سا اچھل جاؤں کسی کے جسم میں پیوست ہو نہ جاؤں کہیں میں کیوں نہ کانچ کی سب کرچیاں نگل ...

    مزید پڑھیے

    نہ جانے کون سی ساعت میں ہو گیا غائب

    نہ جانے کون سی ساعت میں ہو گیا غائب جو اندرون ٹٹولا تو لاپتہ غائب کدھر کو جاؤں ہواؤں کی قید سے چھٹ کر زمین تنگ ہوئی اور راستا غائب وہ ایک ابر کی مانند میرے اوپر سے ہوا کے ساتھ اڑا اور ہو گیا غائب کسی بھی طور برابر نہ ہو سکی تقسیم جو ایک سامنے آیا تو دوسرا غائب

    مزید پڑھیے