دعا سے کچھ نہ ہوا التجا سے کچھ نہ ہوا
دعا سے کچھ نہ ہوا التجا سے کچھ نہ ہوا بتوں کے عشق میں یاد خدا سے کچھ نہ ہوا میں ایک کیا ہوں سبھی با وفا ہیں شاکئ جور تم ایک کیا ہو کسی بے وفا سے کچھ نہ ہوا بھری تو تھی مگر اپنے اثر کو لا نہ سکی گئی تو تھی مگر آہ رسا سے کچھ نہ ہوا وہ آرزو ہوں کہ جس آرزو کی کچھ نہ چلی وہ مدعا ہوں کہ جس ...