Muzaffar Ali Aseer

مظفر علی اسیر

مظفر علی اسیر کی غزل

    آہ کب لب پر نہیں ہے داغ کب دل میں نہیں

    آہ کب لب پر نہیں ہے داغ کب دل میں نہیں کون سی شب ہے کہ گرمی اپنی محفل میں نہیں بزم کی کثرت سے اندیشہ مرے دل میں نہیں دل میں اس کی ہے جگہ میرے جو محفل میں نہیں پنجۂ مژگان تر نے یہ اڑائیں دھجیاں تار باقی ایک بھی دامان ساحل میں نہیں خون ناحق کا ہمارے داغ مٹنے کا نہیں تیغ میں ہوگا ...

    مزید پڑھیے

    حسن بے پردہ کی گرمی سے کلیجہ پکا

    حسن بے پردہ کی گرمی سے کلیجہ پکا تیغ کی آنچ سے گھر میں مرے کھانا پکا جنس دل لے کے نہ جاؤں میں کسی اور کے پاس آپ بیعانہ اگر دیجئے پکا پکا ہر طرح ہاتھ اٹھانا ہے جہاں سے مشکل بیٹھ رہنے کو بھی گھر چاہئے کچا پکا ہے وہ شاعر جو پڑھے بزم سخن میں اشعار معتبر ہے جو کچہری میں ہو چہرہ ...

    مزید پڑھیے

    کس طرح آئے تری بزم طرب میں آئنہ

    کس طرح آئے تری بزم طرب میں آئنہ ہے نظر بند آج کل شہر حلب میں آئنہ ہند سے اس تک جو لے جائے کوئی تصویر یار شرم سے لیلیٰ نہ دیکھے پھر عرب میں آئنہ بزم میں بلوائے جلدی کہ اک مدت سے ہے اشتیاق زلف و خط و چشم و لب میں آئنہ نوکری بھی کی تو حیرانی فقط ہم کو ملی آرسی تنخواہ میں پائی طلب میں ...

    مزید پڑھیے

    باغ میں پھول کھلے موسم سودا آیا

    باغ میں پھول کھلے موسم سودا آیا گرم بازار ہوا وقت تماشہ آیا سارباں ناقۂ لیلیٰ کو نہ دوڑا اتنا پاؤں مجنوں کے تھکے ہاتھ ترے کیا آیا ایک نالہ نے مرے کام کئے باغ میں وہ گل کو تپ آئی تو شبنم کو پسینہ آیا رو کے میں نے جو کہا آپ کی ہے چاہ مجھے ہنس کے بولے کہ بڑا چاہنے والا آیا جھاڑ دی ...

    مزید پڑھیے

    جانے لگے ہیں اب دم سرد آسماں تلک

    جانے لگے ہیں اب دم سرد آسماں تلک ٹھنڈی سڑک بنی ہے یہاں سے وہاں تلک جلتے ہیں غم سے جان و دل و سینہ و جگر چاروں طرف ہے آگ بجھاؤں کہاں تلک بیمار ہو گیا ہوں میں قحط شراب سے للہ لے چلو مجھے پیر مغاں تلک مسجد سے دور ہے یہ دکاں مے فروش کی آتی نہیں ہے کان میں بانگ اذاں تلک نکلا جو دم تو ...

    مزید پڑھیے