Mustafa Shahab

مصطفی شہاب

مصطفی شہاب کی غزل

    اسے دیکھا تو ہر بے چہرگی کاسہ اٹھا لائی

    اسے دیکھا تو ہر بے چہرگی کاسہ اٹھا لائی تمنا اپنے خالی ہاتھ میں دنیا اٹھا لائی مجھے تو اپنی ساری کھیتیاں سیراب کرنی تھیں مگر وہ موج اپنے ساتھ اک صحرا اٹھا لائی رفاقت کو مری تنہائی بھولی بسری یادوں سے کوئی سایہ اٹھا لائی کوئی چہرہ اٹھا لائی انہیں خوشبو کی چاہت میں بہت نرمی سے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3