Mushtaq Shad

مشتاق شاد

مشتاق شاد کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    زخم تھوڑی سی خوشی دے کے چلے جاتے ہیں

    زخم تھوڑی سی خوشی دے کے چلے جاتے ہیں خشک آنکھوں کو نمی دے کے چلے جاتے ہیں روز آتے ہیں اجالے مرے اندھے گھر میں روز اک تیرہ شبی دے کے چلے جاتے ہیں ان کرائے کے گھروں سے تو میں بے گھر اچھا نت نئی در بدری دے چلے جاتے ہیں ذائقہ مدتوں رہتا ہے مرے ہونٹوں پر وہ ذرا سی جو ہنسی دے کے چلے ...

    مزید پڑھیے

    لوگوں سے دور سیکڑوں لوگوں کے ساتھ ہوں

    لوگوں سے دور سیکڑوں لوگوں کے ساتھ ہوں میں موج کی طرح کئی موجوں کے ساتھ ہوں تنہا بھی ہوں سڑک پہ کسی پول کی طرح اور منسلک بھی دوسرے پولوں کے ساتھ ہوں تم کو تو چھاؤں کوئی گھنی چھاؤں چاہئے میں آج بھی جلے ہوئے پیڑوں کے ساتھ ہوں بس اک قدم اٹھا تو وہیں ٹوٹ جاؤں گا مثل حباب پاؤں کے ...

    مزید پڑھیے