فاصلہ جب مجھے احساس تھکن بخشے گا
فاصلہ جب مجھے احساس تھکن بخشے گا پاؤں کو پھول بھی کانٹوں کی چبھن بخشے گا کتنے سورج اسی جذبے سے اگائے میں نے کوئی سورج تو میرے گھر کو کرن بخشے گا چاہتا ہوں کہ کبھی مجھ کو بھی بستر ہو نصیب جانے کس روز خدا مجھ کو بدن بخشے گا لوگ کہتے ہیں کہ صحرا کو گلستاں کہہ دو اس کے بدلے میں وہ ...