Mushtaq Aazar Fareedi

مشتاق آذر فریدی

مشتاق آذر فریدی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    فاصلہ جب مجھے احساس تھکن بخشے گا

    فاصلہ جب مجھے احساس تھکن بخشے گا پاؤں کو پھول بھی کانٹوں کی چبھن بخشے گا کتنے سورج اسی جذبے سے اگائے میں نے کوئی سورج تو میرے گھر کو کرن بخشے گا چاہتا ہوں کہ کبھی مجھ کو بھی بستر ہو نصیب جانے کس روز خدا مجھ کو بدن بخشے گا لوگ کہتے ہیں کہ صحرا کو گلستاں کہہ دو اس کے بدلے میں وہ ...

    مزید پڑھیے

    دیوانہ ہوں بکھرے موتی چنتا ہوں

    دیوانہ ہوں بکھرے موتی چنتا ہوں لمحہ لمحہ جوڑ کے صدیاں بنتا ہوں تنہا کمرے سونا آنگن رات اداس پھر بھی گھر میں سرگوشی سی سنتا ہوں مجھ کو دیمک چاٹ رہی ہے سوچوں کی میں اپنے اندر ہی اندر گھنتا ہوں ہنستے پھول کہاں ہیں میری قسمت میں میں تو بس مرجھائی کلیاں چنتا ہوں کہنے کو خاموش ہے ...

    مزید پڑھیے

    اپنے ہی بھائی کو ہمسایہ بناتے کیوں ہو

    اپنے ہی بھائی کو ہمسایہ بناتے کیوں ہو صحن کے بیچ میں دیوار لگاتے کیوں ہو اک نہ اک دن تو انہیں ٹوٹ بکھرنا ہوگا خواب پھر خواب ہیں خوابوں کو سجاتے کیوں ہو کون سنتا ہے یہاں کون ہے سننے والا یہ سمجھتے ہو تو آواز اٹھاتے کیوں ہو خود کو بھولے ہوئے گزرے ہیں زمانے یارو اب مجھے تم مرا ...

    مزید پڑھیے

    اپنی سوچیں شکست و خام نہ کر

    اپنی سوچیں شکست و خام نہ کر چل پڑا ہے تو پھر قیام نہ کر میں بھی حساس دل کا مالک ہوں سارے احساس اپنے نام نہ کر جسم چاہے غلام ہو جائے ذہنیت کو مگر غلام نہ کر میں خود اپنی نظر سے گر جاؤں تو مرا اتنا احترام نہ کر تیرے پیچھے غبار اڑنے لگے خود کو تو اتنا تیز گام نہ کر لوگ مشکوک ہو چلے ...

    مزید پڑھیے

    اپنے ہی بھائی کو ہمسایہ بناتے کیوں ہو

    اپنے ہی بھائی کو ہمسایہ بناتے کیوں ہو صحن کے بیچ میں دیوار لگاتے کیوں ہو اک نہ اک دن تو انہیں ٹوٹ بکھرنا ہوگا خواب پھر خواب ہیں خوابوں کو سجاتے کیوں ہو کون سنتا ہے یہاں کون ہے سننے والا یہ سمجھتے ہو تو آواز اٹھاتے کیوں ہو خود کو بھولے ہوئے گزرے ہیں زمانے یارو اب مجھے تم مرا ...

    مزید پڑھیے

تمام