Murlidhar Sharma Talib

مرلی دھر شرما طالب

مرلی دھر شرما طالب کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    جو صحرا ہے اسے کیسے سمندر لکھ دیا جائے

    جو صحرا ہے اسے کیسے سمندر لکھ دیا جائے غزل میں کس طرح رہزن کو رہبر لکھ دیا جائے قلم کے دوش پر ہو امتحاں کا بوجھ جس حد تک مگر حق تو یہ ہے پتھر کو پتھر لکھ دیا جائے کسی انعام کی خاطر نہ ہوگا ہم سے یہ ہرگز کہ اک شاہین کو جنگلی کبوتر لکھ دیا جائے ستم کی داستاں کس روشنائی سے رقم ...

    مزید پڑھیے

    ڈوب کر اس کا بھنور کھولیں گے

    ڈوب کر اس کا بھنور کھولیں گے بحر ہستی کے گہر کھولیں گے پا بہ جولاں نہیں ہوتی ہمت آب جو اپنی ڈگر کھولیں گے لاکھ دیواریں اٹھیں زنداں میں ہم دریچہ تو مگر کھولیں گے روشنی چار طرف پھیلے گی آج وہ آنکھ جدھر کھولیں گے سب ستارے کھڑے ہیں صف باندھے آج لگتا ہے وہ در کھولیں گے ان فرشتوں ...

    مزید پڑھیے

    کسے اب داستاں اپنی سنائیں

    کسے اب داستاں اپنی سنائیں مقابل آئنہ کے بیٹھ جائیں جو آتا ہے گزر جاتا ہے پھر بھی زمین دل کی خاک اب کیوں اڑائیں ہزاروں لوگ تشنہ لب یہاں ہیں وضو کیسے کریں کیسے نہائیں اندھیرا ہی اندھیرا ہر طرف ہے چراغ دل کہاں تک ہم جلائیں اسی اک بات کا چرچا بہت ہے جسے ہم نے تو چاہا تھا ...

    مزید پڑھیے

    مری ڈگر سے بھی اک دن گزر کے دیکھ ذرا

    مری ڈگر سے بھی اک دن گزر کے دیکھ ذرا اے آسمان زمیں پر اتر کے دیکھ ذرا دھڑکنے لگتے ہیں دیوار و در بھی دل کی طرح کہ سنگ و خشت میں کچھ سانس بھر کے دیکھ ذرا ہر ایک عیب ہنر میں بدل بھی سکتا ہے حساب اپنے گناہوں کا کر کے دیکھ ذرا تو چپ رہے گا ترے ہاتھ پاؤں بولیں گے یقیں نہ آئے تو اک روز ...

    مزید پڑھیے

    یہ کیا کہ پہلے قریب ہونا بنا کے چلنا ہے فاصلہ پھر

    یہ کیا کہ پہلے قریب ہونا بنا کے چلنا ہے فاصلہ پھر کہ دشت قربت میں خود ہی کھونا تلاش کرنا ہے راستا پھر سفر ہوا تھا جہاں سے جاری اسی جگہ پر ہے لوٹنا پھر قدم قدم حادثوں سے لڑنا نہ ہم سے ہوگا یہ حوصلہ پھر اسے اداسی میں یاد کرنا کہ یاد کر کے اداس ہونا یہ پوچھ ہم سے ہے کتنا مشکل بکھرنا ...

    مزید پڑھیے

تمام