Murli Dhar Shad

مرلی دھر شاد

مرلی دھر شاد کی غزل

    موت آئے گی جو رسوائی کا ساماں ہوگا

    موت آئے گی جو رسوائی کا ساماں ہوگا چاک دل ہوگا اگر چاک گریباں ہوگا دل کو بہلاتا ہوں یہ کہہ کے تری فرقت میں پردۂ غیب سے خود وصل کا ساماں ہوگا حشر میں دیکھیں گے رحمت کا تماشا زاہد جب خطا‌ وار خطاؤں پہ پشیماں ہوگا ملک الموت کو بھی ساتھ گل اپنے لانا مجھ پہ احسان تیرا اے شب ہجراں ...

    مزید پڑھیے

    نہ کوئی مہرباں اپنا نہ کوئی رازداں اپنا

    نہ کوئی مہرباں اپنا نہ کوئی رازداں اپنا جسے سمجھے تھے اپنا دل وہ دل بھی اب کہاں اپنا جو ہو چشم کرم تیری جو ہو تو مہرباں اپنا زمیں اپنی فلک اپنا مکیں اپنے مکاں اپنا وہ لے کر آئنہ بیٹھے تھے لینے امتحاں اپنا کیا ہاتھوں سے اپنے دامن دل دھجیاں اپنا بھٹکتے پھر رہے ہیں جستجوئے یار ...

    مزید پڑھیے

    کب مٹائے سے مٹا رنج و صعوبت کا اثر

    کب مٹائے سے مٹا رنج و صعوبت کا اثر ہے وطن میں بھی مرے چہرے پہ غربت کا اثر ہو چلا عشق مجازی پہ حقیقت کا اثر آ چلا مجھ کو نظر کثرت میں وحدت کا اثر ساری دنیا سے نہیں مجھ سے فقط بیزار تھے اور اس سے بڑھ کے کیا ہوتا محبت کا اثر بے وفا ان کا لقب ہے باوفا میرا خطاب وہ ہے طینت کی خرابی یہ ...

    مزید پڑھیے

    دوست بن کر وہ دلستاں نہ رہا

    دوست بن کر وہ دلستاں نہ رہا چار دن بھی تو مہرباں نہ رہا دل کے دم سے تھا حسرتوں کا ہجوم اب وہ سالار کارواں نہ رہا کیا حسینوں نے ظلم چھوڑ دیا دل میں کیوں درد کا نشاں نہ رہا کعبہ میں دیر میں کلیسا میں ذکر اس کا کہاں کہاں نہ رہا دل میں میرے وہ چھپ کے بیٹھ گئے جب کوئی ان کا پاسباں نہ ...

    مزید پڑھیے

    پژمردہ دل ہے وصل کے ارماں کو کیا ہوا

    پژمردہ دل ہے وصل کے ارماں کو کیا ہوا روتا ہوں میں بہار گلستاں کو کیا ہوا کب تک اڑاؤں ہجر میں دامن کی دھجیاں اے صبح تیرے چاک گریباں کو کیا ہوا بلبل کے چہچہے ہیں نہ کوئی شگفتہ پھول اے باغباں بہار گلستاں کو کیا ہوا دل چیر کر دکھانے کی شے ہو تو میں دکھاؤں فرقت کی رات صدمہ مری جاں کو ...

    مزید پڑھیے

    تو وہاں جا کے بچے گا دل ہشیار غلط

    تو وہاں جا کے بچے گا دل ہشیار غلط ان کی نظروں کا خطا ہوتا ہے کب وار غلط یہ تو حوروں کا طلب گار ہے دیں دار کہاں بندھ گئی شیخ کے سر بھولے سے دستار غلط دو ہی فقروں میں وہ اغیار کے بن بیٹھے ہیں نامہ بر ان کو بتاتا ہے جو ہشیار غلط ٹھوکریں کھا کے ہی انسان بنا کرتا ہے زندگی عشق میں ہو ...

    مزید پڑھیے

    تنگ آ گئے ہیں عشق میں اب زندگی سے ہم

    تنگ آ گئے ہیں عشق میں اب زندگی سے ہم آئے قضا تو نذر کریں جاں خوشی سے ہم ان کی خوشی سے بڑھ کے ہمیں کچھ نہیں عزیز دل مال کیا ہے جان بھی دے دیں خوشی سے ہم پوچھا تھا میں نے غیر نے کیا آپ سے کہا بولے کسی کی بات کہیں کیوں کسی سے ہم رخصت کی تجھ سے موت نے مہلت ہمیں نہ دی بند آنکھ کر کے نکلے ...

    مزید پڑھیے

    بس یہی تو مدعا ہے آپ کے ارشاد کا

    بس یہی تو مدعا ہے آپ کے ارشاد کا شادؔ کس نے نام رکھا عاشق ناشاد کا لیجئے حاضر ہے نذرانہ دل ناشاد کا ٹالنا آساں نہ تھا کچھ آپ کے ارشاد کا برق سمجھا ہے جسے سارا زمانہ دیکھیے آسماں پر چڑھ گیا لچھا مری فریاد کا حشر سے عشق نہاں کی اور شہرت ہو گئی ایک عالم قصہ خواں نکلا مری روداد ...

    مزید پڑھیے

    شب ہجر میں یاد آنا کسی کا

    شب ہجر میں یاد آنا کسی کا ستائے ہوئے کو ستانا کسی کا کبھی پیار کی باتیں وہ چپکے چپکے کبھی ناز سے روٹھ جانا کسی کا وہ بھولی ادائیں نہ کیوں یاد آئیں لڑکپن میں تھا کیا زمانہ کسی کا کبھی تھی وہ غصہ کی چتون قیامت کبھی عاجزی سے منانا کسی کا وہ دل بن کے دام محبت میں آیا کہ زلفوں میں ...

    مزید پڑھیے

    منہ ترا کیوں آج زور ناتوانی پھر گیا

    منہ ترا کیوں آج زور ناتوانی پھر گیا اس کے آتے ہی مرے چہرے پہ پانی پھر گیا بھول کر عاشق تمہارا جا رہا تھا طور پر دور سے سن کر صدائے لن ترانی پھر گیا ذلت و رسوائی کی حد بھی ہے کوئی ڈوب مر اے دل ناکام اب تو سر پہ پانی پھر گیا اس کے آگے تو نے پھیلایا اگر دست سوال یاد رکھ اے دل سلوک ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2