Munshi Banwari Lal Shola

منشی بنواری لال شعلہ

منشی بنواری لال شعلہ کی غزل

    ہے عشق میں ابرو کے جو کاہیدہ تن اپنا

    ہے عشق میں ابرو کے جو کاہیدہ تن اپنا سایہ تری تلوار کا ہوگا کفن اپنا اس منہ کی کریں بات ذرا منہ کو تو بنوائیں غنچوں سے کہو صاف تو کر لیں دہن اپنا پر کھولے ہوئے کرتی ہیں پریاں مرا ماتم اندر کا اکھاڑا ہے یہ بیت الحزن اپنا کیا کہتے ہیں سن سن کے مرے شعر کو شعلہ اعدا کے لئے تیغ ہے ...

    مزید پڑھیے

    دیر و حرم میں جلوۂ جانانہ ایک ہے

    دیر و حرم میں جلوۂ جانانہ ایک ہے پردہ اٹھے تو کعبہ و بت خانہ ایک ہے گھر ہو کہ طور جلوۂ جانانہ ایک ہے کہنے کی بات سو ہیں پر افسانہ ایک ہے ارمان دل میں خاک اڑاتے ہیں سیکڑوں مجنوں ہزار پھرتے ہیں ویرانہ ایک ہے میں آپ پر فدا ہوں فدا آپ غیر پر میرا اور آپ کا تو کچھ افسانہ ایک ہے کس ...

    مزید پڑھیے

    کیا لیے جاتے ہو چپکے سے چھپا کر ہاتھ میں

    کیا لیے جاتے ہو چپکے سے چھپا کر ہاتھ میں دل نہیں ہے گر تو کیا ہے بندہ پرور ہاتھ میں تل ہتھیلی کا ہے دانہ اور لکیریں دام ہیں طائر رنگ حنا آتا ہے اڑ کر ہاتھ میں جذبۂ دل نے جو گھبرایا پہن کر چل دئے ہاتھ کا پاؤں میں اور پاؤں کا زیور ہاتھ میں لے اڑا کیا اضطراب جستجوئے نامہ بر میں جو ...

    مزید پڑھیے