Munawwar Rana

منور رانا

معروف شاعر، مشاعروں میں بے انتہا مقبول

Popular poet having dominating presence in mushairas.

منور رانا کی نظم

    سفید سچ

    اس کی انگلیاں ہمیشہ سچ بولتی ہیں بڑا یقین تھا اسے اپنی انگلیوں پر ان کے سچے ہونے پر بھی بڑا ناز تھا وہ ہمیشہ اپنی انگلیوں کو باتوں باتوں میں چوم لیتی تھی ایک دن نادانی میں اس نے اپنی انگلیاں میرے ہونٹوں پر رکھ دیں اس دن سے اس کی انگلیاں سچ نہیں بولتیں صرف جھوٹ بولتی ہیں

    مزید پڑھیے

    خود کلامی

    کیا ضروری ہے کہ ہم فون پہ باتیں بھی کریں کیا ضروری ہے کہ ہر لفظ مہکنے بھی لگے کیا ضروری ہے کہ ہر زخم سے خوشبو آئے کیا ضروری ہے وفادار رہیں ہم دونوں کیا ضروری ہے دوا ساری اثر کر جائے کیا ضروری ہے کہ ہر خواب ہم اچھا دیکھیں کیا ضروری ہے کہ جو چاہیں وہی ہو جائے کیا ضروری ہے کہ موسم ہو ...

    مزید پڑھیے

    بھکاری

    اس کی بنائی ہوئی ہر تصویر اخباروں کی خبر بن جاتی ہے اس کی ہر پینٹنگ کو انعامات للچائی ہوئی نظروں سے دیکھتے ہیں اس کے برش سے رنگوں کا رنگ کھل جاتا ہے وہ قدرت کے ہر نظارے کو اپنے رنگ اور برش سے قید کر لیتا ہے لیکن اس کی بیوی کی کوکھ میں کوئی تصویر نہیں ہوتی اس کے برش سے آنگن کی ...

    مزید پڑھیے

    اکتائے ہوئے بدن

    عمر کی ڈھلتی ہوئی دوپہر میں ٹھنڈی ہوا کے جھونکے کا احساس بھی آدمی کو تازہ دم کر دیتا ہے اور اگر سچ مچ خنک ہوائیں تھکن نصیب جسم سے کھیلنے لگیں تو شب کی تاریکی خضاب جیسی دکھائی دیتی ہے آس پاس گردش کرتا ہوا سناٹا آرزوؤں کی گہما گہمی سے گونجنے لگتا ہے خواب تعبیروں کی تلاش میں بھٹکنے ...

    مزید پڑھیے

    اڑے کبوتر اڑے خیال

    اک بوسیدہ مسجد میں دیواروں محرابوں پر اور کبھی چھت کی جانب میری آنکھیں گھوم رہی ہیں جانے کس کو ڈھونڈ رہی ہیں میری آنکھیں رک جاتی ہیں لوہے کے اس خالی ہک پر جو خالی خالی نظروں سے ہر اک چہرہ دیکھ رہا ہے اک ایسے انسان کا شاید جو اک پنکھا لے آئے گا لائے گا اور دور کرے گا مسجد کی بے ...

    مزید پڑھیے

    پتھر کے ہونٹ

    کل رات بارش سے جسم اور آنسوؤں سے چہرہ بھیگ رہا تھا اس کے غم کی پردہ داری شاید خدا بھی کرنا چاہتا تھا لیکن دھوپ نکلنے کے بعد جسم تو سوکھ گیا لیکن آنکھوں نے قدرت کا کہنا ماننے سے بھی انکار کر دیا اس کے اداس ہونٹ پتھر کے ہو گئے تھے اور پتھر مسکرا نہیں سکتے

    مزید پڑھیے

    لپ اسٹک

    اس کی ہر بات ہر اشارے ہر کنائے کو میں آسانی سے سمجھ لیتا تھا لیکن پتہ نہیں کیوں اس نے میرے لکھے ہوئے پرانے خطوط میں سوئے ہوئے بے قصور لفظوں کو اپنی لال رنگ کی لپ اسٹک سے ہرا کرنے کی کوشش کی ہے کیوں

    مزید پڑھیے

    آخری سچ

    چہرے تمام دھندلے نظر آ رہے ہیں کیوں کیوں خواب رتجگوں کی حویلی میں دب گئے ہے کل کی بات انگلی پکڑ کر کسی کی میں میلے میں گھومتا تھا کھلونوں کے واسطے جتنے ورق لکھے تھے مری زندگی نے سب آندھی کے ایک جھونکے میں بکھرے ہوئے ہیں سب میں چاہتا ہوں پھر سے سمیٹوں یہ زندگی بچے تمام پاس کھڑے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    میرے اسکول

    میرے اسکول مری یادوں کے پیکر سن لے میں ترے واسطے روتا ہوں برابر سن لے تیرے استادوں نے محنت سے پڑھایا ہے مجھے تیری بینچوں نے ہی انسان بنایا ہے مجھے نا تراشیدہ سا ہیرا تھا تراشا تو نے ذہن تاریک کو بخشا ہے اجالا تو نے علم کی جھیل کا تیراک بنایا ہے مجھے خوف کو چھین کے بے باک بنایا ہے ...

    مزید پڑھیے