Munawwar Aziz

منور عزیز

منور عزیز کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    آئنہ بھی آئینہ گر سے الجھتا رہ گیا

    آئنہ بھی آئینہ گر سے الجھتا رہ گیا میں ہی اس بہروپ گھر میں ایک جھوٹا رہ گیا آنکھ کھلتے ہی امڈ آئی ہے کتنی تیرگی دیکھتے ہی دیکھتے سورج ستارہ رہ گیا سرپھری آندھی نے آخر کر دیا قصہ تمام میں چراغوں کی لوؤں پر ہاتھ رکھتا رہ گیا نقش دھندلائے تو چہرے کی شناسائی گئی آنکھ پتلی میں ...

    مزید پڑھیے

    ابھی رت کو بدلتے دیکھنا ہے

    ابھی رت کو بدلتے دیکھنا ہے بھری شاخوں کو جلتے دیکھنا ہے تری بخشی ہوئی خلعت پہن کر مجھے ہر جبر پلتے دیکھنا ہے چراغ درد طاق جاں پہ رکھ کر ہواؤں کو مچلتے دیکھنا ہے ذرا اک لمس کی حدت عطا ہو اگر پتھر پگھلتے دیکھنا ہے پہاڑی سے پرے ان گھاٹیوں میں کوئی چشمہ ابلتے دیکھنا ہے بڑی معصوم ...

    مزید پڑھیے

    بکھیروں رنگ خوشبو کو مسل دوں

    بکھیروں رنگ خوشبو کو مسل دوں ملے جو پھول چہرہ نوچ ڈالوں جواں ہو کر بھی بچوں کی سی عادت کھلونوں سے ابھی تک کھیلتا ہوں سمندر میں ہوں موج مضطرب سا مگر صحراؤں جیسی پیاس رکھوں وہ مجھ میں ڈھل رہا ہے اور میں اس میں خود اپنا سا کوئی لہجہ ٹٹولوں مزاج گل پرستی گدگدائے شمیم گل پہ اس کا ...

    مزید پڑھیے

    اسے بھی ہاتھ ملتے دیکھنا ہے

    اسے بھی ہاتھ ملتے دیکھنا ہے یہ منظر بھی بدلتے دیکھنا ہے چراغ درد طاق جاں پہ رکھ کر ہواؤں کو مچلتے دیکھنا ہے ذرا اک لمس کی حدت عطا ہو اگر پتھر پگھلتے دیکھنا ہے ابھی آنکھیں بچا رکھو کہ ہم کو صدی کا خواب پھلتے دیکھنا ہے بڑی معصوم خواہش ہے منورؔ کبھی سورج نکلتے دیکھنا ہے

    مزید پڑھیے

    اسم سارے بھول بیٹھا شعبدہ گر کس طرح

    اسم سارے بھول بیٹھا شعبدہ گر کس طرح جمع ہونا ہے مجھے اب کے بکھر کر کس طرح میں دعا کے پر لگا کر بھی پہنچ پاتا نہیں آسماں اٹھتا چلا جاتا ہے اوپر کس طرح واہمے کیسے یقیں بن کر لہو میں رچ گئے زلزلے پھیلے مری مٹی کے اندر کس طرح وسوسوں نے آن گھیرا ہے مجھے پھر کس لیے رکھ دیا میں نے قدم ...

    مزید پڑھیے

تمام