Mumtaz Athar

ممتاز اطہر

ممتاز اطہر کی غزل

    مجھے شکل دے کے تمام کر کف کوزہ گر

    مجھے شکل دے کے تمام کر کف کوزہ گر کبھی کو بہ کو مجھے عام کر کف کوزہ گر کسی صبح مجھ کو وجود دے مرے روبرو کسی شام مجھ سے کلام کر کف کوزہ گر مجھے آنچ دے کسی دوپہر کے فراغ میں کسی رات مجھ میں قیام کر کف کوزہ گر مجھے چھو کے لمس شناس کر کسی سہ پہر مری روح تک میں خرام کر کف کوزہ گر کبھی ...

    مزید پڑھیے

    کہیں بھی شہر میں کنج اماں نہیں ملتا

    کہیں بھی شہر میں کنج اماں نہیں ملتا کہ آج رابطۂ جسم و جاں نہیں ملتا یہ سوچتا ہوں کہاں سے ہو ابتدا، آخر کہ حرف کوئی پس داستاں نہیں ملتا سمے کی لہر میں غرقاب ہو رہا ہوں میں کہیں پہ ناؤ کہیں بادباں نہیں ملتا تمام عمر کی لا حاصلی عذاب ہوئی وہ مل گیا ہے تو اپنا نشاں نہیں ملتا بتا ...

    مزید پڑھیے

    تم سے جب بچھڑے تو کتنے رابطے رکھے گئے

    تم سے جب بچھڑے تو کتنے رابطے رکھے گئے آہٹوں پر کان پلکوں پر دیئے رکھے گئے کشتیٔ جاں درد کی لہروں میں سرگرداں رہی دھڑکنوں کے ساتھ ان مٹ وسوسے رکھے گئے اپنی خاطر خواب وہ رکھے جو بے تعبیر تھے جاگتے لمحے تمہارے واسطے رکھے گئے عکس رکھتا تھا نہ اپنی ذات میں اپنا کوئی کتنے چہرے ...

    مزید پڑھیے